امو حاجی نے "بیمار ہونے کے خوف سے نہانے سے گریز کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق امو حاجی نے "بیمار پڑنے کے خوف سے غسل کرنے سے گریز کیا تھا۔ تاہم، پہلی بار ،" دیہاتی اسے نہانے کے لیے غسل خانے میں لے گئے تھے۔'' "حاجی اپنی زندگی کا بیشتر حصہ ایک کھلی اینٹ میں تنہائی میں گزارے۔ نیو یارک پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ جھونپڑی، جسے گاؤں والوں نے زمین کیل گاڑھ کر بنا کر دی تھی تاکہ وہ آرام سے سو سکے اور آرام کرے کوئی اسے تنگ نہ کرے۔
دنیا کے سب سے گندے آدمی امو حاجی انتقال کر گئے۔
ان کی عمر 94 برس تھی۔
وہ 64 سال سے زیادہ عرصے میں اپنا پہلا غسل کرنے کے فوراً بعد انتقال
کر گئے۔
دنیا کا سب سے گندا آدمی
واشنگٹن: کئی دہائیوں سےنہ نہانے پر "دنیا کا سب سے گندا آدمی"
کہلانے والا ایرانی شخص عمو حاجی انتقال کر گیا۔ وہ 94 سال کے تھے۔ حاجی - ان کا اصل
نام نہیں، بلکہ بزرگوں کا دیا جانے والا ایک پیارا نام تھا، اتوار کو دیجگاہ گاؤں میں
انتقال کر گئے، نیویارک پوسٹ نے سرکاری میڈیا کے حوالے سے رپورٹ کیا۔
IRNA (نیوز ایجنسی) کے مطابق، حاجی نے "بیمار ہونے کے خوف سے نہانے سے گریز کرتا تھا۔ وہ خیال کرتا تھا کہ جیسے ہی وہ نہائے گا تو بیمار پڑھ جائے گا۔ تاہم، پہلی بار جب، "دیہاتی اسے غسل کے لیے غسل خانے میں لے گئے۔ تو وہ پہلی بار غسل کرنے پر ہی اللہ کو پیارا ہو گیا۔ جس دیہاتیوں کو بہت زیادہ افسوس ہوا کہ اسے نہ ہی نہلاتے تو شائد زندگی کے چند دن اور جی لیتا۔ لیکن اس کے خوف نے اسے مار دیا۔
عمو حاجی کی عجیب زندگی
نیویارک پوسٹ کی خبر کے مطابق، "حاجی نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ
اینٹوں کی ایک کھلی جھونپڑی میں تنہائی میں گزارا، جسے گاؤں والوں نے زمین میں کیل گاڑھ کر سونے کیلئے بنا دیا تھا۔ تاکہ وہ سو سکے اور آرام کر سکے"
مقامی لوگوں نے حاجی کے سنکی پن کو ان کی جوانی میں "جذباتی دھچکا"
قرار دیا۔ 2014 میں، تہران ٹائمز نے رپورٹ کیا کہ حاجی نے تازہ کھانے سے بھی پرہیز
کیا، اس کے بجائے سڑے ہوئے گندے کھانوں کا انتخاب کیا، اور جانوروں کے فضلے کے ساتھ تمباکو نوشی کرتا تھا۔
اطلاعات کے مطابق، 2013 میں ان کی زندگی پر ایک مختصر دستاویزی فلم بنائی
گئی تھی جس کا نام "عمو حاجی کی عجیب زندگی" تھا۔
No comments:
Post a Comment